بغداد،3جون(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)عراق کے شہر موصل کے مغربی حصے میں عسکری کمان نے اعلان کیا ہے کہ ’’الصحہ الاولی‘‘نامی علاقے کو داعش تنظیم سے واپس لے لیا گیا ہے۔ آپریشنز کمانڈر عبد الامیر رشید یار اللہ کے مطابق انسداد دہشت گردی فورس نے مذکورہ علاقے کو آزاد کرا کر اس کی عمارتوں پر عراقی پرچم لہرا دیا۔عراقی افواج نے موصل میں اولڈ سِٹی کے علاقوں میں محصور داعش کے جنگجوؤں کے گرد گھیرا مزید تنگ کر دیا ہے۔عراقی افواج تقریبا 7ماہ سے داعش تنظیم کے خلاف شدید معرکوں میں مصروف ہے جو مبصرین کے مطابق شہر میں اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے۔ اس سے قبل امریکی وزارت دفاع نے اعلان کیا تھا کہ مغربی موصل میں محصور داعش کے جنگجوؤں کی تعداد 1000سے زیادہ نہیں ہے۔
عراق میں اتحادی پولیس کے سربراہ شاکر جودت کے مطابق ان کی فورس احتیاط کے ساتھ پیش قدمی کر رہی ہے اور الزنجیلی کے علاقے کے 40فی صد علاقے پر کنٹرول حاصل کر لیا گیا ہے۔کئی ماہ سے عراقی افواج نے موصل میں اولڈ سِٹی کا محاصرہ کر رکھا ہے۔ تاہم وہاں ایک دوسرے کے ساتھ جڑی ہوئی عمارتوں اور تنگ سڑکوں کے سبب حملہ آور فورس کو داخلے میں دشواری کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ داعش کے زیر قبضہ علاقوں میں مقامی آبادی بھی موجود ہے۔اقوام متحدہ نے گزشتہ ہفتے خبردار کیا تھا کہ موصل کے معرکے کے آخری مراحل میں تقریبا دو لاکھ شہریوں کو بڑے خطرہ درپیش ہے کیوں کہ اندیشہ ہے کہ داعش انہیں انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر سکتی ہے۔